ترجمہ و تفسیر سورۃ 4 النساء آیت 58 از محمد امین اکبر
إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُكُمْ أَن تُؤَدُّوا الْأَمَانَاتِ إِلَىٰ أَهْلِهَا وَإِذَا حَكَمْتُم بَيْنَ النَّاسِ أَن
تَحْكُمُوا بِالْعَدْلِۚ إِنَّ اللَّهَ نِعِمَّا يَعِظُكُم بِهِۗ إِنَّ اللَّهَ كَانَ سَمِيعًا بَصِيرًا [٤:٥٨]
تَحْكُمُوا بِالْعَدْلِۚ إِنَّ اللَّهَ نِعِمَّا يَعِظُكُم بِهِۗ إِنَّ اللَّهَ كَانَ سَمِيعًا بَصِيرًا [٤:٥٨]
(خدا تم کو حکم دیتا ہے کہ امانت والوں کی امانتیں ان کے حوالے کردیا کرو اور جب لوگوں میں فیصلہ کرنے لگو تو انصاف سے فیصلہ کیا کرو خدا تمہیں بہت خوب نصیحت کرتا ہے بےشک خدا سنتا اور دیکھتا ہے۔ مترجم فتح محمد جالندھری)
اس آیت میں خدا حکم دیتا ہے۔ کس کو حکم دے رہا ہے؟ پہلے حصے میں امانتیں امانت واپس کرنے کے حوالےسے حکم سب کو ہی ہے کہ جس سے کچھ لو، اسے واپس بھی کر دو۔ اس کے بعد فیصلہ کرنے والوں کو مخاطب کیا گیا ہے کہ جب لوگ امانتوں کے حوالے یا کسی بھی اور حوالے سے جھگڑے کا فیصلہ کرانے آئیں تو انصاف سے فیصلہ کرو۔اگر وہ دل میں انصاف کرنے کی کوشش کرے گا تو اللہ تعالیٰ اسے انصاف کی توفیق دے گا۔ اس کی مدد فرمائے گا۔اللہ سنتا اور دیکھتا ہے سے مراد انصاف کرنے والے ہر وقت اللہ سے ڈرتے رہیں۔
Comments are closed.